40 Mukhtasar Masnoon Duaen, Usama Murad, Prayers, 40 مختصر مسنون دعائیں, اسامہ مراد, دعائیں,

 40 Mukhtasar Masnoon Duaen, Usama Murad, Prayers, 40 مختصر مسنون دعائیں, اسامہ مراد, دعائیں,

40 Mukhtasar Masnoon Duaen, Usama Murad, Prayers, 40 مختصر مسنون دعائیں, اسامہ مراد, دعائیں,


١.سونے كي دعا

اَللّٰهُمَّ بِاسْمِكَ اَمُوْ تُ وَاَحْيٰي.

اے اﷲ تعاليٰ ميں تيرے نام پر مرتا هوں اور جيتا هوں.

٢.جاگنے كي دعا

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْٓ اَحْيَانَا بَعْدَمَآ اَمَاتَنَا وَاِلَيْهِ النُّشُوْرُ.

تمام تعريفيں اﷲ تعاليٰ كے ليے جس نے هميں موت(نيند ) كے بعد حيات (بيداري)عطا فرمائي اور هميں اسي كي طرف لوٹنا هے.

٣.بيت الخلاء ميں داخل هونے كي دعا

اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُبِكَ مِنَ ا لْخُبُثِ وَالْخَبَا ٓ ئِثْ

اے اﷲ تعاليٰ ميں ناپاك جنّوں (نر و ماده) سے تيري پناه مانگتا هوں

٤.بيت الخلاء سے باهر آنے كے بعد كي دعا

غُفْرَانَكَ.

٥.گهر سے نكلنے كي دعا

بِاسْمِ اللّٰهِ تَوَكَّلْتُ عَلَي اللّٰهِ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَاِلَّابِاللّٰهِ.

ميں اﷲ تعاليٰ كے نام كے ساته نكلا. ميں نے اﷲ تعاليٰ پر بهروسه كيا .طاقت و قوت اﷲ تعاليٰ هي كي طرف سے هے

٦.گهر ميں داخل هونے كي دعا

اَللّٰهُمَّ اِنِّيْٓ اَسْاَ لُكَ خَيْرَالْمَوْلَجِ وَخَيْرَالْمَخْرَجِ بِاسْمِ اللّٰهِ وَلَجْنَا وَبِاسْمِ اللّٰهِ خَرَجْنَا وَعَلَي الِلّٰهِ رَبِِّنَا تَوَكَّلْنَا .

اے اﷲ تعاليٰ ميں تجه سے اندر آنے اور باهر جانے كي بهتري طلب كرتا هوں اﷲ تعاليٰ كے نام سے هم داخل هوئے اور اﷲ تعاليٰ كا نام لے كرهم نكلے اور اﷲ تعاليٰ پر جو همارا رب هے بهروسه كياهے.

 

اس کتاب 40 مختصر مسنون دعائیں (40 Mukhtasar Masnoon Duaen) کی میزبان محفوظ شدہ دستاویزات کی تنظیم  arvhive.org ہے جہاں سے مندرجہ ذیل کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت نامہ Public Domain Mark 1.0 کے تحت تقسیم کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔



نام کتاب، Book Name

40 Mukhtasar Masnoon Duaen

40 مختصر مسنون دعائیں

مصنف، Author

Usama Murad

اسامہ مراد

 

 

صفحات، Pages

16

حجم، Size

0.10 MB

ناشر(ان)، Publisher(s)

 

مطبع، Printers

 

 

 

Read Book – 40 Mukhtasar Masnoon Duaen

Download Book – 40 Mukhtasar Masnoon Duaen

 

Post a Comment

0 Comments