Mahsusaat, Sheen Duhaa, Poetry, محسوسات, ش ضحی, شاعری,

 Mahsusaat, Sheen Duhaa, Poetry, محسوساتش ضحیشاعری,



 

اپنے ایک خط میں جس کی نوعیت بالکل نجی ہے ش ضحی نے اپنی شاعری کے متعلق بڑے عاجزانہ منکسرانہ اور مخلصانہ انداز میں یہ کہا تھا کہ میں کوئی بڑا شاعر کبھی نہیں تھا۔ ایک خاص دور میں ایک خاص مقصد، جذبے اور تصور کے تحت لکھتا رہا۔ اب اگر کوئی بھولے بھٹکے ش ضحی کو یاد کر لیتا ہے اور قومی نظموں خصوصا میرے ساقی نامہ کا ذکر کر دیتا ہے تو بخدا میری آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔  ش ضحی اپنے ایک نجی خط میں۔

 مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے کہ ہر شام ہمارے گھر کبھی برامدے میں تو کبھی ابا کے کمرے میں ان کے کچھ مخصوص ادب دوست جمع تھے۔ شعر و سخن کی محفلیں رات گئے تک جمعی رہتی تھیں۔ اور سب ہی مخلص دوست ایک دوسرے کو داد دیتے تھے۔

میرے ذہن میں وہ مناظر اب بھی ترو تازہ ہیں جیسے کہ یہ کل کی بات ہو۔۔۔!

میں سوچتا تھا کہ کتنے اچھے ہیں یہ دوست۔ !! اور اب سوچتا ہوں کہ کتنے  عجب ہیں یہ دوست۔!!

ابا جان رخصت ہوگئے تو گویا وہ بھی شہر سے رخصت ہو گئے۔ !! سچ کہا ہے کسی نے "مردہ پرستی" کا کیا فائدہ؟ جو گذر گیا سو گذر گیا۔ !! مگر اب شعور کے بعد یہ احساس ستانے لگا کہ نہیں۔ !! مردہ پرستی جائز نہ سہی مگر کسی گذرے ہوئے کے اچھے کاموں کو یاد رکھنا چاہئیے۔

 

اچھا تو یہ ہوتا کہ یہ کام جو آج معمولی پیمانے پر میں نے کیا ہے وہ کوئی دوست کرتا۔

 

شاعری کی اس کتاب محسوسات (Mahsusaat) کی میزبان محفوظ شدہ دستاویزات کی تنظیم  arvhive.org ہے جہاں سے مندرجہ ذیل کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت نامہ CC0 1.0 Universal کے تحت تقسیم کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

 

 

 



نام کتاب، Book Name

Mahsusaat

محسوسات

مصنف، Author

Sheen Duhaa

ش ضحی

 

 

صفحات، Pages

141

حجم، Size

9.40 MB

ناشر(ان)، Publisher(s)

Nusrat Publications, Karachi

نصرت پبلیکیشنز کراچی

مطبع، Printers

Al-Manzar Printing Press, المنظر پرنٹنگ پریس

 

 

Read Book – Mahsusaat

Download Book – Mahsusaat

 


 


Post a Comment

0 Comments