Hayat wa Nazool-e-Masih, Dr. Tahir-ul-Qadri, Beliefs, حیات و نزول مسیح, ڈاکٹر طاہر القادری, عقائد,
Hayat wa Nazool-e-Masih, Dr. Tahir-ul-Qadri, Beliefs, حیات و نزول مسیح, ڈاکٹر طاہر القادری,
عقیدہ ختم
نبوت قرآن و سنت کے دلائل قطعیہ سے صراحت کے ساتھ ثابت ہے۔ ایک سو سے زائد آیات
قرآنیہ اور دو سو سے زائد احادیث نبویہ اس پر دلالت کرتی ہیں۔ صحابہ و تابعین سے
لے کر آج تک امت مسلمہ کے ہر طبقے کا اس پر اجماع رہا ہے کہ حضرت محمد ﷺ آخری نبی
ہیں۔ آپ ﷺ کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا اور آپ ﷺ کے بعد جو بھی دعوی نبوت
کرے گا مرتد و کافر و زندیق ہوجائے گا۔ یہ عقیدہ ہر مسلمان کے ایمان کا جزو لازم
ہے۔ اور اس کے لئے وہ اپنی جان بھی قربان کر سکتا ہے۔ اس کا تحفظ نہ صرف امت مسلمہ
کے ایمان کی سلامتی کا باعث ہے بلکہ اس کی بقا کا بھی ضامن ہے۔ اس متفق علیہ عقیدہ
سے انحراف غارت گر ایمان ہے اور اس کا انکار سراسر ضلالت و گمراہی اور کفرو ارتداد
کا باعث ہے۔ تاریخ اسلام کے آئینے میں دیکھا جائے تو جاں نثار مصطفےﷺ سیدنا ابوبکر
صدیق کے دور میں ہزاروں صحابہ کرام نے تحفظ ختم نبوت کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں
اور جھوٹے مدعیان نبوت کے فتنوں کی بزور شمشیر سرکوبی کی۔
اس کتاب حیات و نزول مسیح (Hayat wa
Nazool-e-Masih) کی میزبان محفوظ شدہ
دستاویزات کی تنظیم arvhive.org ہے جہاں سے مندرجہ ذیل
کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت نامہ CC0 1.0 Universal کے تحت تقسیم کرنے کا
مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم
سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
نام کتاب، Book Name |
Hayat wa Nazool-e-Masih حیات و نزول مسیح |
مصنف، Author |
|
Edition, ایڈیشن |
|
صفحات، Pages |
15,29,17,46,35 |
حجم،
Size |
1 MB, 0.6MB, 0.5MB, 0.9MB,0.9MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
Minhaj-ul-Quran Publications, Lahore منہاج القرآن پبلی کیشنز، لاہور |
مطبع، Printers |
Minhaj-ul-Quran Printers, Lahore منہاج القرآن پرنٹرز، لاہور |
|
|
Read
Online – Hayat wa Nazool-e-Masih Part 01 Read
Online – Hayat wa Nazool-e-Masih Part 02 Read
Online – Hayat wa Nazool-e-Masih Part 03 |
|
Download
– Hayat wa Nazool-e-Masih Part 01 Download
– Hayat wa Nazool-e-Masih Part 02 Download
– Hayat wa Nazool-e-Masih Part 03 Download
– Hayat wa Nazool-e-Masih Part 04 Download
– Hayat wa Nazool-e-Masih Part 05 |
Post a Comment
0 Comments