Piyasa Sawan, Novel, Gulshan Nanda, پیاسا ساون, ناول, گلشن نندہ,
Piyasa Sawan, Novel, Gulshan Nanda, پیاسا ساون, ناول, گلشن نندہ,
رات
اپنی بھیانک تاریکی آنکھوں میں جھونک رہی تھی۔ ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دے رہا
تھا۔ موسلا دھار مینہہ پڑ رہا تھا۔ راکیش کی موٹر کار اندھیرے میں بل کھاتی ہوئی
پہاڑی سڑک پر بڑھی جا رہی تھی۔ طوفانی ہوا اور بوچھار کے تند تھپیڑے کار کے شیشے
سے ٹکرا رہے تھے۔ چھاجوں برستا ہوا پانی کار کی بتیوں کی روشنی کو ناکارہ بنا رہا
تھا۔ روشنی تھوڑی دور جاکر اندھیرے میں مدغم ہو جاتی تھی۔ وہ بڑی احتیاط سے کار
چلا رہا تھا۔ کار کو تیز چلانا ناممکن تھا اس لئے وہ جھنجلا رہا تھا کیونکہ اسے
پہلے ہی کافی دیر ہوچکی تھی۔ کار ہوٹل سنو لینڈ کے برآمدے میں آکر رکی۔ ہوٹل کی
صرف چند ہی بتیاں روشن تھیں اور اس کا بیشتر حصہ تارکی میں ملفوف تھا۔ راکیش تیزی
سے اگلا دروازہ کھول کر باہر نکلا۔ طوفانی ہوا کے تھپیڑوں سے اس کے بند میں جھرجھری
سے دوڑ گئی۔ اس نے اپنا اوور کوٹ سختی سے اپنے گرد لپیٹ لیا پھر وہ پھرتی سے لوبی
میں داخل ہوا اور سیدھا کاؤنٹر تک جا پہنچا۔ وہاں کوئی موجود نہ تھا وہ ایک لمحےکے
لئے کمرے کی بڑی کھڑکی کے پاس جا کھڑا ہوا۔ مخملیں پردہ تھوڑا سا ہٹا ہوا تھا۔
کھڑکی کے ۔۔۔۔۔
Post a Comment
0 Comments