Man Mastam An Ishqam, Novel, Mahi Shah, من مستم عن عشقم, ناول, ماہی شاہ,
Man Mastam An Ishqam, Novel, Mahi Shah, من مستم عن عشقم, ناول, ماہی شاہ,
زندگی میں
کچھ بھی ناممکن نہیں۔ وقت مہلت دے تو سب کچھ ممکن ہے۔ میں نے اس سفر کا اختتام اسی
جملے پر کیا تھا اگر کبھی وقت نے اجازت دی تو کیا پتہ میں پھر سے آپ سب سے ملنے
آجاؤں۔ ایک لکھاری سے اسکے قلم کا ساتھ بہت اہم ہے اور اسے اس قلم سے دور رکھنا
بہت مشکل۔ وہ ٹائپ کرتے ہوئے مسکرائی اور لیپ ٹاپ پر پھر سے ٹائپنگ کرنے لگی۔ بھورے
گھنگریالے بل جوڑے میں قید تھے اور کچھ لٹیں جہرے کا طواف کرنے میں مصروف تھیں۔ ہمیشہ
کی طرح وہ لٹ کو انگلی سے پیچھے کرتی دودھیا سفید رنگت اور خوبصورت نقش و نین کی
مالک لبوں پر سکون سے مسکراہٹ سجائے ہوئے تھی۔ اچانک سے ایک چھوٹے سے سفید گول
مٹول سیب جیسے بچے نے اس پر حملہ کر دیا اور جوس سے بھرا فیڈر جس کا نپل وہ اپنے
دانتوں سے کاٹ چکا تھا لیپ ٹاپ کے اوپر انڈیل دیا تھا۔ "احمر" وہ منہ
کھولے صدمے سے اسکا نام پکارتی آنکھیں پٹپٹا کر اسے دیکھ رہی تھی۔
"ممو!" وہ کھلکھلا کر ہنستا اب جوس کے اوپر ہاتھ مار رہا تھا لیپ ٹاپ کی
سکرین پر لفظ ڈانس کرتے اور سامنے اسکا ۔۔۔۔۔۔
Post a Comment
0 Comments