Aam Fikri Mughaltay, Syed Ali Abbas Jalapuri, عام فکری مغالطے, سید علی عباس جلالپوری,

Aam Fikri Mughaltay, Syed Ali Abbas Jalapuriعام فکری مغالطےسید علی عباس جلالپوری,

Aam Fikri Mughaltay, Syed Ali Abbas Jalapuri, عام فکری مغالطے, سید علی عباس جلالپوری,

 

Common intellectual fallacies

 

انسان دیکھے جا سکتےہیں، ٹٹولے جاسکتے ہیں تم انہیں پکڑ سکتے ہو ان پر حملہ کر سکتے ہو اور قیدکر کے ان پر مقدمہ چلا سکتے ہو اور انہں تختہ دار پر لٹکا سکتے ہو۔ لیکن خیالات پر اس طرح قابو نہیں پایا جاسکتا۔ وہ نامحسوس طور پر پھیلتے ہیں، نفوذ کر جاتے ہیں چھپ جاتے ہیں اور اپنے مٹانے والوں کی نگاہوں سے مخفی ہو جاتے ہیں۔ روح کی گہرائیوں میں جھپ کر نشونما پاتے ہیی، پھیلتے ہیں پھولتے ہیں جڑیں نکالتے ہیں۔ جتنا تم ان کی شاخیں جو بے احتیاطی کے باعث ظاہر ہو کاٹ ڈالو گے اتنا ہی ان کی زمین دوز جڑیں مضبوط ہو جائیں گی۔  از الگزینڈر ڈوما

 

Humans can be seen, guessed about, you can capture them, attack them, imprison them, prosecute them, hang them on the gallows. But thoughts cannot be controlled like this. They spread imperceptibly, infiltrate, hide, and hide from the eyes of their destroyers. By plunging into the depths of the soul, they grow, expand, blossom, and take root. The more you cut off their branches that appear due to carelessness, the stronger their roots will become. Alexander Doma

ایک نئے عالم کی ضرورت ہے۔ نیا عالم کہاں ہے؟ روشن مستقبل کہاں ہے؟ ان میں فی الحال کوئی بھی دکھائی نہیں دے رہا۔ یہ مقلدین کے ہاتھوں صورت پذیر نہیں ہوگا بلکہ مصلحین اس کی تعمیر کریں گے۔ وہ باغی جن کے پاس ایک واضح لائحہ عمل ہو گا، افراد جن کے پاس نئے نئے خیالات ہونگکے۔ وہ لوگ جو دلیرانہ ایک کٹھن راستے پر چل کھڑے ہوں گے جب کہ دونوں طرف سے ان پر تیروں کی بوچھاڑ پڑ رہی ہو گی۔ لوئی فشر

 

نام کتاب، Book Name

Aam Fikri Mughaltay

عام فکری مغالطے

مصنف، Author

Syed Ali Abbas Jalalpuri, سید علی عباس جلالپوری

Edition, ایڈیشن

 

صفحات، Pages

197

حجم، Size

57.70 MB

ناشر(ان)، Publisher(s)

Takhleeqat, Lahore

تخلیقات، لاہور

مطبع، Printers

Zahid Basheer Printers, Lahore

زاہد بشیر پرنٹرز، لاہور

 

 

Read Book – Aam Fikri Mughaltay

Download Book – Aam Fikri Mughaltay


 

Post a Comment

0 Comments