Huzoor ﷺ ki Muashi Zindagi, Shehnaz Kausar, Economy, Seerat, Biography, حضور ﷺ کی معاشی زندگی, شہناز کوثر, سیرت, معاشیات, سوانح حیات,
Huzoor ﷺ ki Muashi Zindagi, Shehnaz Kausar, Economy, Seerat, Biography, حضور ﷺ کی معاشی زندگی, شہناز کوثر, سیرت, معاشیات, سوانح حیات,
جریزہ نمائے عرب کے ان حصوں میں جہاں منظم حکومتیں قائم تھیں مثلا عراق، شام
اور یمن، ان کے معاشی حالات تقریبا ویسے ہی تھے جیسے اس زمانے کے دیگر ممالک کے
تھے۔ شام میں غذائی اجناس ضرورت سے زائد پیدا ہوتی تھیں اور برآمد کی جاتی تھیں۔ یمن
میں چمڑے کی دباغت ہوتی تھی، اس کے علاوہ پارچہ بافی کا کام ہوتا تھا۔ لوبان اور
گوند برآمد کی جاتی تھی۔ غذائی اجناس مقامی آبادی کے لئے کافی تھیں۔ درحقیقت عرب
کے کئی شہر تجارت کی منڈیوں کی حیثیت رکھتے تھے۔
یمن کی تجارت نہایت قدیم ہے۔ یہاں کے سوداگر اعلی درجے کی اشیاء فروخت کرتے
تھے۔ عدن یمن کی مشہور تجارت گاہ تھا۔ جہاں سندھ، ہندوستان اور چین سے طرح طرح کے یبیش
قیمت اسباب آیا کرتے تھے۔ شام میں تدمور دمشق وغیرہ مشہور تجارت گاہیں تھیں۔ عراق
میں حیرہ اور اہلہ تجارت کے لئے مشہور تھے۔ حجاز یمن، عمان اور بحرین کے
باشندوں کی تجارت بہیت بڑھی ہوئی تھی۔ بنی
اسماعیل تجارت کی وجہ سے بہت مالدار ہو گئے تھے۔ ابن خلدون کہتے تھے کہ قریش کی
وجہ تسمیہ ہی تجارت ہے۔ قریشیوں کی تجارت کے مراکز شام ، یمن، حبشہ، فارس، مصر وغیرہ
ممالک تھے۔ ابن ہشام کے نزدیک رسول کریم ﷺ کے جد امجد ہاشم بن عبد مناف نے پہلے
پہل یمن و شام کے سفر مقرر کئے تھے۔
Post a Comment
0 Comments