Bin Roey Aansoo, Farhat Ishtiaq, Novel,بن روئے آنسو, فرحت اشتیاق, ناول,

 Bin Roey Aansoo, Farhat Ishtiaq, Novel,بن روئے آنسو, فرحت اشتیاق, ناول,



پھر اس نے اس گھر میں قدم رکھا، جس میں وہ زندگی میں دوبارہ کبھی آنا نہی چاہتی تھی۔ پھولوں سے بھرا وہ خوب صورت لان بہت سونا اور خاموش لگا تھا اسے۔ "سنو! وہ کہاں ہے؟" اس نے پھولوں سے بے آواز پوچھا۔ وہ جواب میں بالکل خاموش رہے تھے۔ وہ آہستگی سے چلتے ہوئے گھر کے اندر آگئی۔ "پہلے سارا گھر تو دیکھ لو۔ تم دیکھ کر حیران ہو جاؤ گی۔ میں نے اسے اتنی اچھی طرح سجایا ہے" اس کے بالکل قریب ایک آواز ابھری۔ اسنے چونک کر اپنے دائیں بائیں دیکھا وہاں کوئی بھی نہ تھا۔ وہ اس گھر کے انٹیریئر پر نظریں دوڑارہی تھی وہاں سب کچھ ویسا ہی تھا کہیں کوئی تبدیلی نہیں تھی۔ ہر چیز اس طرح اپنی جگہ موجود تھی۔

 

 جو کچھ جب تھا وہی سب کچھ اب بھی تھا۔ لیکن پھر بھی وہاں سب کچھ ویسا نہیں تھا۔ وہاں ایک کمی تھی۔ بہت بڑی کمی۔ سب سے بڑی کمی۔ وہ اپنے قدموں کو گھسیٹتے ہوئے لاؤنج سے نکل کر ڈائننگ روم میں آئی تو پیچھے لاؤنج سے ایک آواز آئی۔ "کبھی کبھی مجھے ڈر لگتا ہے محبت کے کھو جانے کا ڈر۔ اس کے چھن جانے کا ڈر۔ پتا نہیں محبت اتنی وہمی کیوں ہوتی ہے" اس نے مڑ کر لاؤنج میں رکھے صوفے کی طرف دیکھا۔ اوپر اوپر سے غصہ دکھا رہی ہو اندر سے تو خوش ہو رہی ہو گی کہ جس بندے کے پیچھے اتنی لڑکیا پڑی ہیں وہ میرے پیچھے پڑا ہے۔ اس نے زخمی نگاہوں سے اس خالی صوفے کی طرف دیکھا۔ وہ وجود جو آج اپنی مخصوص۔۔۔


Read Novel

Post a Comment

0 Comments