Tuhfa Haiderabad Dakkan January 1955, Magazine, تحفہ حیدرآباد دکن, رسالہ, طب, Medicine,

 Tuhfa Haiderabad Dakkan January 1955, Magazine, تحفہ حیدرآباد دکن, رسالہ, طب, Medicine,



آسمان، زمین اور پہاڑوں سے امانت الہی کو اٹھانے سے قطعی انکار کیا۔ لیکن جہول انساں نے اس بار امانت کو اٹھا ہی لیا۔ اسے انجام کی پرواہ نہیں۔ یہی انسانی فطرت اور آئین قدرت ہے، ازل سے ناعاقبت اندیش انسان یہی کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ راقم بھی اس قانون قدرت سے باہر نہیں۔ بے سروسامان ایک ساکت و جامد تضاد میں انجام سے بے پرواہ ہو کر اس کا بھاری بوجھ اپنے ناتواں کندھوں پر اٹھالیا۔ ماہنامہ "تحفہ" ہی بجائے خود ایک بڑی ذمہ داری اور ایک بھیانک مہم تھی۔ اس پر سالانہ کا اعلان بس ہماری ہمت کا متحان تھا۔ موضوع نادر، منزل کی راہ کٹھن، قدم قدم پر پر خطر گھاٹیاں، ہمت شکن ماحول مگر ہم خدا پر بھروسہ کر کے کام شروع کر دیا۔ بارگاہ رب العزت میں یہ گنہگار ہدیہ تبرک پیش کرتا ہے کہ اس نے اس ضعیف و کمزور کو عزم راسخ عطا کیا اور اس اہم ا ور مشکل کام کو اپنے فضل کرم سے انجام تک پہنچوایا۔ مضامین میں ممکن ہے خامیاں ہوں۔ یورپ میں بھی ترقی ہوئی تو اس میں درد مندوں کا خلوص کار فرما تھا۔ اور ہمیشہ عوام ہی کی گود میں علم فن نے پرورش پائی ہے۔ حکومتوں نے آگے چل کر ذمہ لیا ہے ہمیں امید ہے کہ ادارہ تحفہ کی یہ عبقر گذارش قبولیت کا شرف حاصل کرے گی۔



 Download

Post a Comment

0 Comments