Amrat Sagar 1878, امرت ساگر (1878), Munshi Nowl Kishore, منشی نول کشور, طب, Medicine, رسالہ, Magazine,

 Amrat Sagar 1878, امرت ساگر (1878), Munshi Nowl Kishore, منشی نول کشور, طب, Medicine, رسالہ, Magazine,





ہزارہا شکر اوس خداوند تعالی کا ہے جسنے اس ناچیز جسم کو پیدا کیا اور اوسکی افادیت کے لئے کیسے عمدہ علم پیدا کئے۔ طرح طرھ کے درد کو عارضہ کہتے ہیں وہ عارضے دو قسم کے ہیں۔ ایک باطنی دوسرا جسمانی۔جو دل میں رہے وہ باطنی اور جو جسم میں رہے وہ جسمانی کہلاتا ہے۔ یہ دونوں بدن میں کسی طرھ کی بد پرھیزی یا بادو صفرابلغم کے زور یا غذا اور آسائش میں تفرقہ کے سبب سب بیماریوں کو پیدا کرتے ہیں۔ اور یہ باد وصفرا بلغم کئی قسم کی بد پرھیزی سے بگڑے تھکے بدن کوبگاڑتے ہیں اور یہی اچھی طرھ پرھیز سے استعمال کرنے سے بدن میں تازگی لاتے ہیں۔ سب بیماریاں نیچے لکھی چھے طریقوں سے پہچانی جانی چاہئیں۔ نبض کی آزمائش۔ پیشام کی آزمائش اور عارضوں کے احوال شروع سے تین قسم کے ہیں اور عارضوں کی تشخیص سے بھی بیماروں کا حال معلوم ہوتا ہے۔  نبض کی آزمائش کا بیان: مرد بیمار ہو تو اسکے داہنے ہاتھ کی اور عورت بیمار ہو تو اسکے بائیں ہاتھ کی نبض دیکھیں مگر بید کو لازم ہے کہ ایک دل ہو کر اطمینان سے نہایت سوچ سمجھ بیپار کے ہاتھ کو ہلتے ند سے اسطرح انگوٹھے کے پاس لوگوں کی گواہ نبض ہے وہ نبض لوگوں کے سکھ دکھ کہتی ہے۔ اسکو بید اچھی طرح اپنی تین انگلیوں سے دیکھے جیسے راگ کے جاننے والے کو بین کی تان سے ساب راگ معلوم ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح نبض بھی بدن کے سکھ دکھ کو بتلاتی ہے۔


Download

Post a Comment

0 Comments