Paigham Ayurved, پیغام آیوروید,Medicine, طب,

 Paigham Ayurved, پیغام آیوروید,Medicine, طب, 





زیر سرپرستی : آیوروید بھکشو کرشن دیال جی وید شاستری :

طب آیوروید و یونانی کا مشترکہ علمبردار۔

ماہنامہ آیوروید امرتسر

 

طب یونانی کی تاریخ غالباً اتنی ہی قدیم ہے جتنی خود انسانی تاریخ ۔ مورخین کے مطابق سب سے قدیم تہذیبیں بابل (Babylon) اور مصر(Egypt)کی ہیں۔ بابل پہلے جنوب مغربی ایشیا میں واقع میسو پوٹا میا(Mesopotamia)کا حصہ تھا جہاں تقریباً4000قبل مسیح سمیر (Sumer)نام کی قوم آباد تھی یہ دو حصوں شمال اور جنوب میں منقسم ہوئی شمالی حصہ آشور کہلایا اور جنوبی حصہ بابل ۔ بابل میں دو مشہور نہروں دجلہ اور فرات کی درمیان کی خشک پٹی پر جو قوم آباد تھی اس نے فن طب کی ابتدا کی اس طرح بابل طب کا اولین مرکز بنا۔ مصری تہذیب کے آثار و شواہد کے ذریعہ قدیم مصری طب کا پتہ چلتا ہے ۔ قدیم مصری طب میں امحوطب(Imhoteb)کو طب کا بانی اور صحت کا دیوتا سمجھا جاتا تھا ۔ ان دو قدیم تہذیبوں، بابل اور مصرکے زوال کے بعد پورا علم و فن یونان منتقل ہو گیااسی لئے اسے طب یونانی کے نام سے موسوم کیا گیا۔ قدیم یونانیوںکے عقیدے کے مطابق پہلا طبیب اسقلی بیوس(Asclepius)ہے جس نے حضرت ادریس علیہ السلام (Hermes)ہرمس سے طب کی تعلیم حاصل کی تھی ۔ اس طرح طب یونانی کا سلسلہ پیغمبر خدا حضرت ادریس علیہ السلام تک پہنچ جاتا ہے جن کو خالق کائنات نے علم و حکمت اور معرفت سے نوازا تھا۔



 Download

Post a Comment

0 Comments