Dasht-e-Washat, Novel, Mehwish Ali, دشت وہشت, ناول, مہوش علی,

 Dasht-e-Washat, Novel, Mehwish Ali, دشت وہشت, ناول, مہوش علی,



"سر" ۔۔۔۔! "ہاں ارمان صاحب بس نکل رہے ہیں" ۔۔۔ فائل بند کرتے اس نے مسکرا کر کہا جس پر سامنے والے میں ذرا سا حوصلہ پیدا ہوا۔۔ ۔ 

"سر ایک بیڈ نیوز ہے" ۔۔۔۔ انسپکٹر ارمان خان نے موبائل جیب میں ڈال کر اندر داخل ہوتے ہوئے اور ایس پی برہان علوی سے بولا۔۔۔۔۔

"کونسی" ۔۔ الجھن سے دیکھتے برہان نے آئی برو اچکائے۔۔۔۔۔۔۔

 "سر ہمیں جلد وقار ہاؤس پہنچنا ہو گا وقار نے ہم سے جھوٹ بولا کہ اسکے گھر میں مین ڈور اور بیک ڈور کے علاوہ کوئی دورسرا راستا باہر جانے کا نہیں، پر اصل میں" ۔۔۔۔۔

"کیا اصل میں" ۔۔۔۔ برہان پریشان سا اٹھ کر چیخ پڑا انسپکٹر ارمان نے لبوں پر زبان پھیری ۔۔۔۔۔۔

 "سر وہ اصل میں وقار بلوچ کے اپنے بیڈروم میں ہی ڈریسنگ مرر کے پیچھے باہر جانے کا تیسرا راستہ تھا جسکا اسنے ہمیں نہیں بتایا اور " ۔۔۔۔ وہ ایس پی کے بگڑے تیور دیکھ کر پھر سے چپ ہو گیا۔ ۔۔۔۔۔

"کیا قسطوں میں بات کر رہے ہو پوری بات بتاؤ کیا ہوا ہے تم لوگوں کوپہلے کیوں معلوم نہیں ہوا اور اب کیسے معلوم ہو گیا بکو سب" ۔۔۔

برہان کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرے ۔۔۔۔۔ "اورسر اب وہ اپنے روم میں نہیں ہے، اور وہ جو تیسرا راستہ تھا وہ اسکے روم سے جاتا ساتھ والے خالی گھر سے نکلتا ہے جسکا اسنے ایسے ہی کہہ کر بات گول کر دی تھی" ۔۔۔ انسپکٹر ارمان کہہ کر برہان کا چہرہ دیکھنے لگا جو سرخ پڑنے لگا تھا۔


Read Novel

Post a Comment

0 Comments