Junoon se Ishq ki Raah, Novel, Aimen Khan, جنون سے عشق کی راہ, ایمن خان, ناول,
Junoon se Ishq ki Raah, Novel, Aimen Khan, جنون سے عشق کی راہ, ایمن خان, ناول,
لندن
کی وسیع و عریض کنگز روڈ پر رات کے اس پہر لوگوں کا سیلاب امنڈ آیا تھا۔ وہ بھی
رات کے اس پہر اپنے کچھ قریبی دوستوں کے ساتھ لوگون کے رش کو چیرتا ہوا تیزی سے
شاپنگ مال کی طرف بڑھ رہا تھا۔
اسے
ہر حال میں آج شاپنگ مکمل کرنی تھی۔ لست تھی کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھی
اور اسے اس شاپنگ سے تو خاصہ بیر تھا اس لئے وہ تین دن سے جھنجلایا ہوا پھیر رہا
تھا۔ آج بھی ارس اور ڈیوڈ کی بھرپور منت کرنے کے بعد وہ دونوں اس کے ساتھ آنے پر
راضی ہوئے تھے ورنہ مائیکل، جون اور مہمد نے تو صاف انکار کر دیا تھا کہ وہ اس کے
ایسے کسی فضول کام میں اس کا ساتھ نہیں دیں گے۔
یہ لسٹ بھی اس کی چھوتی اکلوتی بہن کی تھی جو وہ
پوری کرنے پر مجبور تھا ورنہ تو کوئی مائی کا لال ایسا پیدا نہیں ہوا جو درارسنان
خان کو کوئی کام کرنے پر مجبور کرے۔ اکڑو، اڑیل اور غیرت اس میں کوٹ کوٹ کر بھری
ہوئی تھی۔ پندرہ سال سے لندن جیسے ملک میں رہنے کے باوجود بھی اس کی گوں میں دوڑتا
ہوا پٹھانوں کا خون جوش مارتا تھا۔ اسی وجہ سے پندرہ سال سے کو ایجوکیشن میں پڑھنے
کے باوجود اس کی کوئی گر فرینڈ نہیں تھی اور یہ اس کے دوستوں کے نزدیک انتہائی
شرمندگی کی بات تھی۔
وہ
شاپنگ مکمل کر کنگز روڈ پر موجود شاپنگ مال سے باہر نکل آیا تھا۔ ارس اور ڈیوڈ بھی
اس کے ساتھ ہی تھے۔ "خان! مجھے تو بھوک لگ رہی ہے یار " ہاں ارسل بھوک
تو مجھے بھی لگ رہی ہے۔
Post a Comment
0 Comments