Amraz-e-Qalb, امراض قلب, Tibb-e-Navi or Jadeed Science, Hakim Idrees Ludhyanvi, Medicine, طب نبوی اور جدید سائنس, حکیم ادریس لدھیانوی, طب,

 Amraz-e-Qalb, امراض قلب, Tibb-e-Navi or Jadeed Science, Hakim Idrees Ludhyanvi, Medicine, طب نبوی اور جدید سائنس, حکیم ادریس لدھیانوی, طب, 




امراض قلب ہمارے زمانے کی سب سے بڑی عالمی وبا ہے، جس نے بیسویں صدی کی کثیر آبادی کو اپنے نرغے میں لے کر نہ صرف معذور بنا رکھا ہے، بلکہ اس نے موت سے ہمکنار کر دیا ہے۔ دنیا میں ہر جگہ لوگ اس کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ ان مرنے والوں میں اکثریت 50 سال سے کم عمر کی ہوتی ہے۔ ترقی پذیر مشرقی ممالک میں دل کی بیماریوں نے بلا کی طرح لوگوں کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے، جن میں اکثر لوگ 35 سال سے 45 سال کے پیٹے میں ہوتے ہیں۔ اور بعض اس سے بھی کم ہوتے ہیں۔ پاکستان، ہندوستان، ملائشیا، بنگلہ دیش، سری لنکا سب اس کے دام عذاب میں مبتلا ہیں۔
 
مشرق اس لحاظ سے سخت مشکل بلکہ مصیبت میں پھنسا ہوا ہے کہ یہاں نئی اور پرانی دونوں دنیاؤں کے امراض کی یلغار ہے۔ مغرب نے جن امراض کو علم و عقل کے زور پر قابو میں کر لیا ہے، ان کی ابھی تک ہمارے ہاں بہت بہتات ہے۔ اور جو امراض آج کل مغرب کو نرغے میں لئے ہوئے ہیں وہ بھی مشرق میں روز افزوں بڑھتے چلے آرھے ہیں۔ اس طرح ہماری قندیل دونوں سروں سے جل رہی ہے۔ جنوبی مشرقی ایشیا اور پاکستان کی شہری آبادی میں خصوصا خوش یافتہ طبقہ میں دل کے امراض کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ جیسا کہ مغرب میں متمدن آبادی ہے۔ ڈیڑھ عشرہ قبل کے تخمینے کے مطابق اس علاقے میں مریضان قلب کی تعداد ایک کروڑ تھی، جس میں لاعلمی اور دیگر وجوہ سے روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

Download

Post a Comment

0 Comments