Maa Ji, Qudratullah Shahab, Fiction, ماں جی, قدرت اللہ شہاب, افسانے

 Maa Ji, Qudratullah Shahab, Fiction, ماں جی, قدرت اللہ شہاب, افسانے




منشی پریم چند سے لے کر اب تک کے افسانہ نگاروں کے درمیاں انداز بیان کی متعدد مماثلتیں موجود ہیں۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اس دور کے افسانہ نگاروں کی انفرادیتیں آپ میں اس طرح پیوست ہیں کہ ایک دوسرے سے الگ پہچاننا دشوار ہے۔ میں صرف یہ کہ رہا ہوں کہ ایک ہی دور میں سانس لینے اور ایک ہی قسم کے مسائل سے نمٹنے کی وجہ سے ان افسانہ نگاروں کے اسلوب نگارش کی سرحدیں بعض مقامات پر ایک دوسرے کو چھوتے ہوئی گذر جاتی ہیں۔ قدرت اللہ شہاب بھی افسانہ نگاروں کی اسی پود سے تعلق رکھتا ہے جن کے مسائل یکساں تھے اور جو حقیقت پسندی کی راہ سے ان مسائل سے نمٹتے تھے، مگر کم سے کم "ماں جی" کے مطالعہ سے تو مجھ پر یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ شہاب کا انداز بیان اپنے ہم عصروں میں سے کسی سے مماثل نہیں ہے۔ 



Post a Comment

0 Comments