Aisa Kabhi Nahi Hota
Aisa Kabhi Nahi Hota, Umera Ahmad, Novel, ناول, ایسا کبھی نہیں ہوتا, عمیرہ احمد,
Aisa Kabhi Nahi Hota, Umera Ahmad, Novel, ناول, ایسا کبھی نہیں ہوتا, عمیرہ احمد,
دنیا بھر کی سستی، کام چوری اور کاہلی میری لڑکی پر ختم ہے۔ امی کی ایوننگ ٹرانسمیشن کا آغاز خلاف توقع جلد ہو گیا تھا۔ اس نے ڈھٹائی کی اعلی روایات قائم کرتے ہوئے انہیں نظر انداز کر کے لیٹے رہنے کی کوشش کی مگر آج امی فارم میں تھیں اور مسلسل اس کی مدح سرائی فرما رہی تھیں اسے اٹھنا ہی پڑا مگر یہ اٹھنا عام اٹھنا نہیں تھا۔ اپنے کمرے کے دروازے کو اچھی طرح پٹخ کر وہ باہر آئی تھی۔ چار گھنٹے پہلے تو آپ کا فرمان تھا دنیا بھر کی سستی، کام چوری اور کاہلی تجھ سےشروع ہوتی ہے اور چار گھنٹے کے اندر اندر یہ مجھ پر ختم ہونا شروع ہو گئیں۔
Post a Comment
0 Comments