Dehlvi Natureless, Unknown, Medicine, دھلوی نیچورلس, نامعلوم, طب,
Dehlvi Natureless, Unknown, Medicine, دھلوی نیچورلس, نامعلوم, طب,
دعلوئ سیچیرلس یک لی فعال غرم سن انی ددانوں کے راو یٹوٹ مخو ںی ماری اورفروضت میں ہمہ وقت مع روف ے۔ اس فر مکونیع ین
دبلوی نے ء جوککیع رع الیاس دبلوئی کے جج اور جناب عافھاھ
بی ف دہ ا یم گر پ کے اوت تر ت یکا اہ یراز نکیاہے ۔ ہر ۹ای سکیممخھسن دہلوی نے اپے
ہد مرک ا مکردواس شا لی دداسا زفرم یت ایت اخقیارکیھی جن سکاآ از ۷پ اہ جواتا اورتھھ اس
وقت دالی یل' ڑا دواخات کپا جا جاتھا۔ اپ ہد اح کے قائ لآفلیرنقشش قہم پر یلت ہو یمم اص نے اپ یی مصنوعاس تک کوالٹی اود ہرعطر تک یآ
میزن سس اک وصاف ہو ن کی ضح بی تکودصرف پاتی رکھا با نکی چک پر ای تاکسا
نکی افاد یب اہرواچی قد دو قیت برتراررے یرم ای ےگ بیکارگہموں
اور و ید ر تل کیم سے ہریت رداق برا یہام٥ لک فی رہق ہے جو اپنے پشراورن دواسما زئی شی اقیا زی مبارت کھت ہیں- دعلویٰ تسا پل 77 و سن ا ژمودم یا ا کا ظا ا ۷ ےمد ہد سی ا طڑ کے ذ
رمنظورشدواور 1۸07 سےآصد لی
شدہ ہو ہیں خماجائی دواؤ کی چک اب تک وکی
خزائص معیار بندکینی ہوئی سے اس ل لاف مقامات پرن کےتاض اش ات د یھکد لے ہیں اس لئ ان غامیو نکددورکر نے کے
لج دہلوی نیمچس دلنس پور لگبرائی کےہاتیر یر تحتریقات مد
رکا کنٹرول سے اصولوا ا پگ لکرن سے او ا خی مو کوٹ بیراروں ملس پچھانے کے ل گنی ابتدائی جائ پ کا اکم دوسا لکا وت لگاتی ہے
اوران جبات پر پودادھیان تم ےک اس صنحت میں تحتریات
اوراصلا ساس تکائر برا برا رگی دسا ری ر ہے بھی دید ےک ال سکی تام مصوعا تک وا
اورافا :بہت پھ ۔
ماہرڈاکی تا وا ویدرہخرا کی ایم ای سکس لعل رق ہے اود بج یلیم اپے
پور ےاعتاد وین کے ساد دھلوی نیچورللس کی ددا و سکومبیضوں
کے نچ یۃکرتی ہے او رای جحت چتندزتی سےہ مکنارک تی ہے۔
اس کتاب دھلوی نیچورلس (Dehlvi
Natureless) کی میزبان محفوظ شدہ دستاویزات کی تنظیم arvhive.org ہے جہاں سے مندرجہ ذیل کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت
نامہ Public Domain Mark 1.0 کے تحت تقسیم کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا
معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
نام کتاب، Book Name |
Dehlvi Natureless دھلوی نیچورلس |
مصنف، Author |
Unknown نامعلوم |
|
|
صفحات، Pages |
107 |
حجم،
Size |
7.4 MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
|
مطبع، Printers |
|
|
|
Post a Comment
0 Comments