Daesh, Daulat-e-Islamia Iraq wa Sham, Tariq Ismail Sagar, داعش دولت اسلامیہ عراق و شام, طارق اسماعیل ساگر,

 Daesh, Daulat-e-Islamia Iraq wa Sham, Tariq Ismail Sagar, داعش دولت اسلامیہ عراق و شام, طارق اسماعیل ساگر







امت مسلمہ کے لئے دور حاضر ایک بہت ہی پرفتن دور ہے۔ جب دنیا بھر کے مسلمان یکے بعد دیگرے مسلسل مصائب و آلام کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان کے لئے ایک مصیبت ابھی ختم نہیں ہوتی کہ دوسری سامنے آجاتی ہے۔ اس وقت عالم اسلام کے لئے ایک نام نہاد مسلم تنظیم "داعش" بہت زیادہ تشویش اور اضطراب کا باعث بنی ہوئی ہے۔ خود ساختہ "دولت اسلامیہ فی العراق و الشام" نامی اس تنظیم کو انگریزی میں ISIS کا نام دیا گیا ہے۔ جو Islamic State in Iraq and Syria کا مخفف ہے۔ اور جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ تنظیم عراق اور شام میں اپنی پسند کی حکومت قائم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اس نے جو راستے اختیار کئے ہیں وہ پوری دنیا میں مسلمانوں کی تذلیل اور بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

 

اس کی چہرہ دستیاں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ اس سال خطبہ حج کا بنیادی موضوع بھی یہی تنظیم تھی۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل الشیخ نے میدان عرفات میں مسجد نمرہ سے خطبہ دیتے ہوئے امت مسلمہ کو "داعش" کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "خود ساختہ، دولت اسلامیہ" انسانیت کی دشمن اور امت سے بالکل الگ ایک خارجی تنظیم ہے۔ ان کے لوگوں نے ناحق انسانوں کا قتل کیا جبکہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ داعش کے پیروکارون نے لوگوں کی عزتیں لوٹیں، مال لوٹا، یہ فتنہ سازی اور حرام ہے۔ اللہ تعالی کو فساد پسند نہیں۔ امت مسلمہ کے دشمن انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مسلمان ان کی سازشوں سے ہوشیار رہیں۔ بدقسمتی سے آج ہم اپنی مشکلات کا حل اپنے دشمنوں میں تلاش کر رہے ہیں۔ جبکہ عالم اسلام کو اپنی فوجی اور سیاسی قوت مجتمع کر کے امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے کام کرنا چاہئے۔




Post a Comment

0 Comments