Biyaz-e-Kabeer, بیاض کبیر, Medicine, طب, Hakim Kabiruddin, حکیم کبیر الدین,

  Biyaz-e-Kabeer,  بیاض کبیر, Medicine, طب, Hakim Kabiruddin, حکیم کبیر الدین, 



طب یونانی کی فلاح و بہبود اور اس کی مقبولیت اور ترقی کے ذرائع پر اگر ہم غورکریں تو بہت جلد اس نتیجہ پر پہنچ جائیں گے کہ ہماری طب اور اطباء کی کامیابی کا بہت بڑا راز دواؤں کی خوبی اور انکی پاکیزگی میں مضمر ہے۔

 

 لیکن جہاں تک مجھے معلوم ہے طب یونانی کے اس ضروری حصہ کی طرف ارباب فن نے اب تک بہت کم توجہ دی ہے۔ اس ضرورت کی اہمیت سے متاثر ہو کر میں نے بیاض کبیر کے دوسرے حصوں کی تکمیل  کے بعد فن دواسازی کے اصول و قواعد اور اعمال و ہدایات ایک جگہ جمع کرنے کی کوششکی اور میری کدوکاوش کا جو نتیجہ نکلا وہ دہلی کی دواسازی (بیاض کبیر حصہ سوم) کی شکل میں 1921ء میں پہلی بار شائع ہوا، اس کے بعد اب تک یہ کتاب چار بار چھپ چکی ہے اور اب پانچویں مرتبہ چھپ رہی ہے۔ طبع جدید کے لئے اس کتاب کو میں نے بالکل ازسر نو مرتب کیا ہے۔ جس سے اسکی سابقہ ترتیب بالکل بدل گئی ہے۔ اور اعمال دوا سازی، ادویہ کی نوعیت و ترکیب اور اصطلاحات دواسازی وغیرہ کے مستقبل ابواب قائم کر کے فن دواسازی سے تعلق رکھنے والے تمام کلی، جزئی امور کو شرح و بسط کے ساتھ بیان کرنے کی کوشش کی ہے اور اس طرح طبع جدید میں اس کتاب کی افادی حیثیت میں بہت اضافہ ہو گیا ہے۔

Download

Post a Comment

0 Comments