Aada-e-Shabab or Darazi-e-Umar, Dr. Ashraf-ul-Haq, Medicine, اعادہ شباب اور درازئ عمر, ڈاکٹر اشرف الحق, طب,

 Aada-e-Shabab or Darazi-e-Umar, Dr. Ashraf-ul-Haq, Medicine, اعادہ شباب اور درازئ عمر, ڈاکٹر اشرف الحق, طب, 



اعادہ شباب و درازئ عمر

کھوئی ہوئی جوانی کو واپس لانے اور انسانی عمر کو دراز کرنے کا تخیل ایک پرانا تخیل ہے اور شاید اسی وقت سے چلا آرہا ہے جب سے انسان کو دنیا کے مزوں کا چسکا لگا ہے۔ ہر قوم اور ہر زمانے کے اطباء نے سب سے زیادہ جس مسئلہ سے دلچسپی لی ہے وہ یہی مسئلہ ہےکہ جوانی کو بڑھاپے میں تبدیل ہونے سے کیسے روکا جائے ۔ بڑھاپے کو جوانی سے کیونکر بدل دیا جائے۔اور انسان کو دنیا کی زندگی کا لطف زیادہ سے زیادہ مدت تک اٹھانے اور دنیا میں زیادہ سے زیادہ کام کرنے کے قابل کیسے بنایا جائے۔


دنیا کے طبی لٹریچر کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ہر زمانے کے طبیبوں نے اس سوال کو حل کرنے کو کوشش کی ہے۔ نظریات قائم کئے ہیں تجربات کئے ہیں نسخے قائم کئے ہیں ۔دوائیں تلاش کی ہیں اور مختلف طریقاہائے علاج تجویز کئے ہیں ۔خصوصیت کے ساتھ اس مسئلے میں یونانی اور ہندی طبیبوں کی تحقیقات کا بہت کچھ پتہ چلتا ہے۔ اور اگر روایات کو صحیح تسلیم کر لیا جائے تو انہیں ایک خاص حد تک کامیابی بھی ہوئی ہے۔ لیکن نہ انہوں نے اپنے تجربات، اپنی دواؤں اور اپنے طریقوں کو کبھی عام کیا  اور نہ ہی ان پر سے راز کا وہ پردہ اٹھایا جس میں ہر نادر چیز کو مستور رکھنا زمانہ قدیم کے لوگوں کی فطر ت میں داخل تھا اور نہ دنیا کو ان کی تحقیقات کا کوئی فائدہ پہنچا۔


Download

Post a Comment

0 Comments