Wapsi ka Safar, Abdullah Hussain, Novel, واپسی کا سفر, عبد اللہ حسین, ناول,

 Wapsi ka Safar, Abdullah Hussain, Novel, واپسی کا سفر, عبد اللہ حسین, ناول, 


اس مکان میں ہم اٹھارہ مرد رہتے تھے۔ یہ مکان مدت سے مسماری کے پروگرام میں آچکا تھا، مگر ابھی تک کھڑا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب میں پہلے پہل اپنے ملک کو چھوڑ کر یہاں آیا تھا۔ شہر لندن میں میں ایک ہفتے تک ٹھہرا رہا، مگر وہاں میرا کام نہیں بنا۔ جو آدمی ہمیں ادھر لے کر آیا تھا وہ جاتے جاتے ایک دو پتے دے گیا تھا، تاکہ سر چھپانے کی جگہ مل جائے۔ ایک پتے کو پوچھتا ہوا میں برمنگھم آ نکلا۔ یہاں پہنچ کر قسمت نے مدد کی، دو چار دن کے اندر ہی مجھے کام مل گیا اور میں یہیں پر رک گیا۔ اس طرح اگلے دو سال کے لئے برمنگھم میرا شہر، اور وہ مکان میرا گھر بن گیا۔ پھر اس گھر میں ایک ایسا واقع پیش آیا جس نے بم کے دھماکے کی طرح اچھال کر ہمیں ادھر ادھر بکھیر دیا۔ ہم سب غیر قانونی طور پر اس ملک میں داخل ہوئے تھے اور کام کاج کر رہے تھے۔ جس روز وہ واقعہ پیش آیاہم سب اٹھ کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔ جو چار پانچ آدمی اس وقت گھر میں موجود تھے ان کو سامان باندھنے کا موقع مل گیا۔ باقی کے بار ہی بار سے غائب ہو گئے۔ جس طرف کسی کا منہ اٹھا اسی طرف کو نکل گیا۔ میں گرتا پڑتا ہو اسکاٹ لینڈ جا پہنچا اور کئی برس تک گلاسگو میں رہتا رہا۔ اس بات کو ایک عرصہ گذر چکا ہے، مگر اس دن سے لے کر آج تک مجھے ان آدمیوں میں سے کسی ایک کی شکل نظر نہی آئی۔ میں سوچتا ہوں پیر کا چکر تو قسمت کا چکر ہے ، ایک زندگی کا چکر الگ ہے جو اس سے بھی اندھا چکر ہے۔ اس زمانے سے صرف ثاقب ایک ایسا آدمی ہے جس سے سال میں ایک دو بار ملاقات ہو جاتی ہے۔ مگر ثاقب کی بات دوسری ہے۔ اول تو اس کی ایک خاص جگہ مقرر ہے جہاں وہ موجود رہتا ہے۔ دوم ثاقب کا اس واقعے سے گہرا تعلق ہے جس نے ہمارے بسے بسائے گھر کو اجاڑ کے رکھ دیا ہے۔ 


Download

Post a Comment

0 Comments