Riwayat-e-Tamaddun Qadeem, Syed Ali Abbas Jalalpuri, روایات تمدن قدیم, سید علی عباس جلالپوری,
علم الانسان کے طلبہ کہتے ہیں کہ ہر وہ کام جو بنی نوع اسنان نے بہ حیثیت
انسان ہونے کے سرانجام دیا ہے تہذیب یا کلچر کے ضمن میں آتا ہے۔ دوسری طرف ابن
خلدون اور سپنگلر نے تمدن کو شہری زندگی تک محدود کردیا ہے۔ بعض اہل علم نے تہذیب
اور تمدن کے معانی میں تفریق کرتے ہوئے کہا کہ تمدن انسان کی خارجی ترقی کا نام ہے
جب کہ تہذیب سے مراد اس کا داخلی یا ذہنی ارتقاء ہے۔ راقم الحروف اس تفریق کا قائل
نہیں ہے۔ اس کے خیال میں جس طرح علم ذہن اور مادے کے باہمی عمل و رد عمل کی مربوط
و بامعنی صورت ہے اسی طرح تمدن بھی انسان کے خارجی ماحول اور اس کے ذہن کے باہمی
عمل و رد عمل ہی کی ایک تخلیقی شکل ہے۔ چنانچہ اس نے تمدن کی ترکیب کو وسیع تر
مفہوم میں استعمال کیا ہے۔ یعنی اس میں تہذیب بھی مشمول ہے۔ زرعی انقلاب کے ساتھ
جب انسان نے فصلیں اگانے کا راز دریافت کیا تو شکار کی تلاش میں مارے مارے پھرنے کی
بجائے وہ دریاؤں کے کنارون پر کھیتی باڑی کرنے لگا۔ بستیاں بسا کر رہنے لگا اور
خوراک فراہم کرنے کی بجائے وہ خوراک پیدا کرنے لگا۔ اس مرحلے پر وہ وحشت کے دور سے
نکل کر تمدن کے دور میں داخل ہو گیا۔
متمدن زندگی کے آغاز پر کم و بیش دس ہزار برس گذر چکے ہیں۔ یہ عرصہ آفاقی
زمان و مکان کی بے پناہ وسعتون اور پہنائیوں میں تبسم شرار سے ۔۔۔
نام کتاب، Book Name |
Riwayat-e-Tamaddun Qadeem روایات تمدن قدیم |
مصنف، Author |
|
Edition, ایڈیشن |
|
صفحات، Pages |
290 |
حجم،
Size |
10.90 MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
Takhleeqat Lahore تخلیقات لاہور |
مطبع، Printers |
Akram Press Lahore اکرم پریس لاہور |
|
|
Post a Comment
0 Comments