Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia, Safarash Hussain Rizvi, Literature,اردو مرثیہ – تاریخ مرثیہ, سفارش حسین رضوی, ادب,

 Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia, Safarash Hussain Rizvi, Literature,اردو مرثیہ – تاریخ مرثیہسفارش حسین رضویادب,


Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia, Safarash Hussain Rizvi, Literature,اردو مرثیہ – تاریخ مرثیہ, سفارش حسین رضوی, ادب,


 

مرثیہ دنیا کی تقریباً ہر زبان میں لکھا گیا ہے۔ تاریخ شاعری کے آغاز اور ارتقا کا جائزہ لیا جائے تو شاعری کی قدیم ترین صنف مرثیہ قرار پائے گا۔ مرثیہ اصناف سخن میں قدیم کے ساتھ پاکیزہ ترین صنف ہے، مرثیے میں رکیک اورگھٹیا خیالات وجذبات کی گنجائش نہیں، اردو مرثیہ دیگر زبانوں سے اس لحاظ سے مختلف ہے کہ یہ عموماً اسوۂ رسولؐ اور نواسۂ رسولؐ کا عکس اور اخلاق حمیدہ کی تعبیر کا ذریعہ بھی ہے، اردو میں مرثیہ اس نظم کو کہا جاتا ہے جو واقعات کربلا اور شہدائے کربلا کے کرداروافکار پرکہی گئی ہو۔اردو کے علاوہ ان مخصوص معنوں میں مرثیہ اور کسی زبان میں نہیں پایا جاتا یہاں تک کہ عربی اور فارسی کی تاریخ مرثیہ بھی اس مفہوم سے ناآشنا ہے، مرثیے کا موضوع درحقیقت اعلیٰ کردارکی تعمیر اورتزکیہ نفس ہے۔

 

اگر اس کو مختصراً بیان کیا جائے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ مرثیہ کا موضوع امام حسینؓ کی شہادت، یزید اور امام کے درمیان معرکۂ کربلا ہے۔ اس معرکے میں بظاہر یزید کو فتح ہوئی مگر حقیقتاً امام حسینؓ کو فتح دائمی نصیب ہوئی جس کے نتیجے میں اسلامی اقدار از سر نو تازہ و زندہ ہوگئیں، بقول مولانا محمد علی جوہر:

قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے

اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلاکے بعد

 

اس کتاب اردو مرثیہ – تاریخ مرثیہ (Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia) کی میزبان محفوظ شدہ دستاویزات کی تنظیم  arvhive.org ہے جہاں سے مندرجہ ذیل کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت نامہ Public Domain Mark 1.0 کے تحت تقسیم کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

 



نام کتاب، Book Name

Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia

اردو مرثیہ – تاریخ مرثیہ

مصنف، Author

Safarash Hussain Rizvi

سفارش حسین رضوی

 

 

صفحات، Pages

378

حجم، Size

36.90 MB

ناشر(ان)، Publisher(s)

 

مطبع، Printers

 

 

 

Read Book – Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia

Download Book – Urdu Marsia – Tareekh-e-Marsia

 


Post a Comment

0 Comments