اسامہ بن لادن سے میری پہلی ملاقت
مارچ 1997ء میں مشرقی افغانستان کے پہاڑی علاقوں میں ایک مٹی کے گھر میں ہوئی۔ میں
سی این این کےلئے اسامہ کا پہلا انٹرویو لینے وہاں گیا تھا۔ شخصی طور پر اسامہ میری
توقعات کے برعکس غیر انقلابی، خاموش طبع اور مدہم قسم کی شخصیت محسوس ہوا، اس نے
اپنا تعارف بھی اسلام کے ایک معمولی عالم کے طور پر کرایا۔ مگر جہاں ایک طرف اسامہ
کا لہجہ نرم خو تھا وہاں اس کی گفتگو میں امریکہ کے خلاف نفرت اور غصہ نمایاں تھا۔
دوران انٹرویو کیمرے کے سامنے اسامہ نے امریکہ کے خلاف اعلان جنگ گیا تو میں اور میرے
ساتھی اس پر حیرت زدہ رہ گئے۔ غالبا یہ وہ پہلا موقع تھا جب اسامہ نے مغربی سامعین
کو مخاطب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا۔ اس دھمکی کو اس وقت سنجیدہ نہ لیا گیا۔ چار
سال بعد نائن الیون کے حادثے کی صورت میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ میں یہ کتاب اسامہ کی تلاش (Usama ki
Talash) اس انٹرویو کے
بعد سے لکھنے کی تیاری کررہا تھا۔ اگرچہ اس وقت تک بن لادن کے پکڑے یا مارے جانے
کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تھا مگر ایک بات بہر حال طے تھی کہ
جلد یا بدیر اسے پکڑ لیا جائے گا۔ جو کتاب آپ کے ہاتھ میں اس وقت موجود ہے اس میں
وہ پوری داستان بالتفصیل موجود ہے کہ یہ کام کیسے اور کیونکر ہوا؟ اسامہ کی ہلاکت
کے بعد میں نے پاکستان کا تین بار دورہ کیا۔ اپنے آکری دورے میں میں نے ایبٹ اباد
کے اس کمپاؤنڈ کا تفصیلی دورہ بھی کیا جہاں اسامہ نے اپنی زندگی کے آخری سال گذارے
تھے۔ میں غیر ملکی تھا جسے پاکستانی افواج نے اس کمپاؤنڈ میں جانے کی اجازت دی تھی۔
میرے اس دورے کے دو ہفتے بعد فروری 2012 میں
اس کمپاؤنڈ کو منہدم کر کے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔
اس کتاب اسامہ کی تلاش (Usama ki Talash) کی میزبان محفوظ شدہ دستاویزات
کی تنظیم arvhive.org ہے
جہاں سے مندرجہ ذیل کڑیاں ملائی گئی ہیں اور اس کتاب کو اجازت نامہ Public
Domain Mark 1.0 کے تحت تقسیم کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ لائسنس کے کسی مسئلے یا
معلومات کی صورت میں متعلقہ میزبان تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
نام کتاب، Book Name |
Usama ki Talash اسامہ کی تلاش |
مصنف، Author |
Peter L. Bergen,
پیٹر
ایل برگن |
Translator, مترجم |
Safdar Sahar, صفدر
سحر |
صفحات، Pages |
199 |
حجم،
Size |
13.40MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
|
|
|
|
|
Post a Comment
0 Comments