Rahnuma-e-Mattab, Hakim Shehbaz Hussain, Medicine, Health, رہنمائے مطب, حکیم شہباز حسین, طب, صحت,

Rahnuma-e-Mattab, Hakim Shehbaz Hussain, Medicine, Health, رہنمائے مطب, حکیم شہباز حسین, طب, صحت, 


 

علاج کرتے وقت موسم اور موسمی تبدیلیوں کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ مثلاً اگر موسم گرما میں اکثر لوگوں کی نبض غدی ہوتی ہے۔ مگر جب اسی موسم میں بارش  وغیرہ اور آسمان پر بادل چھائے رہتے ہیں تو اعصابی علامات، نزلہ زکام، چھینکوں کی کثرت اور ہیضہ وغیرہ کی وبا پھوٹ پڑتی ہے۔ ایسی حالت میں ہمیشہ عضلاتی ادویات استعمال کرنی چاہیئں اس میں کامیابی ملتی ہے۔ ایسے حالات میں علامات کو زیادہ اہمیت دینی چاہئے جس تحریک کے مطابق علامات ملیں۔ اسی تحریک کے مطابق علاج کریں۔ کسی بھی موسم میں دو قسم کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ مثلاً موسم گرما میں گرمی کی وجہ سے اکثر لوگوں کو یرقان ہو جاتا ہے۔ یرقان غدی عضلاتی تحریک کی وجہ سے ہوتا ہے۔ موسم گرما میں ہی اکثر لوگوں کو ہیضہ ہو جاتا ہے جو کہ اعصابی عضلاتی تحریک کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہیضہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ اکثر لوگ گرمی کی شدت سے بچنے کے لئے ٹھنڈے مشروبات اور غذائیں وغیرہ بکثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ جس سے اعصابی تحریک شدت اختیار کر جاتی ہے۔

Download

Post a Comment

0 Comments