Khazain-ul-Adwiya, Medicine, Allama Najm-ul-Ghani Rampuri, خزائن الادویہ, علامہ نجم الغنی رامپوری, طب,

 Khazain-ul-Adwiya, Medicine, Allama Najm-ul-Ghani Rampuri, خزائن الادویہ, علامہ نجم الغنی رامپوری, طب, 

خزینۃ الادویہ



مدح اعلی حضرت قدر قدرت خسروخرو آگاہ جہاں پرور عالم پناہ امیر الامراء ہز ہائنس نواب سر سید محمد حامد علی خان بہادر مستعد جنگ۔ طبابت مصر اول ملک مصر کے باشندوں میں سے کاہن اور مشائخ وغیرہ نے جو دوسرے علوم سے بھی بہرہ ور تھے چند باتیں جمع کر کے طبابت کو ایک علم قرار دیا۔ اپنی ضعفت اور بزرگی زیادہ ہونے کے واسطے ایسے مفید مطاب کو عوام الناس میں مشہور نہ کیا۔ یہ لوگ رو نیل کے سبب سے مصر کی زرخیزی تصور کر کے تمام چیزوں کی اصل پانی کو شمار کرتے تھے اور دارا اے اول کے زمانے تک جو حضرت عیسی علیہ السلام سے 1087ء برس پہلے بادشاہ ایران تھا۔

 

مصری حکیموں کا سب لوگ بڑا اعتبار کرتے تھے۔ افریقہ میں سیرین کے رہنے والے بھی طبیب حاذق تھے اپنے زمانے کی طبابت میں جیسا کہ چاہیئے ویسے لائق تھے۔ طبابت ہند جب مصر میں اس علم  کی ابتداء اور بنیاد ہوئی اور تواریخ سے ثابت ہے کہ ولایت مصر اہل ہند کے آنے سے آباد ہوئی تو کیا عجب ہے کہ ہندوستان میں طبابت کا چرچا زمانہ قدیم سے ہو مگر ہندوؤں کی کتب تواریخ میں طبابت کی بنا ( کہ جس مین سے سوائے اسکے کہ مردمان مفصلہ ذیل اپنے وقت کے نامی طبیب آئے ہوں ہم اور کسی بات کو تسلیم نہیں کرتے) یوں لکھی ہے کہ 385000 برس کا عرصہ گذرا کہ برھما جی نے ایک لاکھ اشلوک ویدک شاستر کے فرمائے۔ وہ اشونی کمار  سے اندر نے پڑھا اور اندر سے بھاردواج نے سیکھ کر اس علم کو رواج دبا انکے بڑے مشہور شاگرد چرک، سشترت اور واگھبٹ ہوئے۔

Download Part 1

Download Part 2

Download Part 3

Download Part 4

Post a Comment

0 Comments