Ikhlaq-e-Shadi, Karezza - Ethics of Marriage, Alice B. Stockham, Ethics, کریزا - اخلاق شادی, ڈاکٹر الائس سٹاک ہوم, اخلاقیات, پنڈت ٹھاکر دت,

Ikhlaq-e-Shadi, Karezza - Ethics of Marriage, Alice B. Stockham, Ethics, کریزا - اخلاق شادی, ڈاکٹر الائس سٹاک ہوم, اخلاقیات, Urdu Edition, پنڈت ٹھاکر دت, Pandit Thakur Dat,



انسان دراصل سپرٹ روح اور بدن کی تثلیث سے مرکب ہے۔ ان میں اول الذکر یعنی سپرٹ ہی وہ منبع یا انسان کی خدائی ہستی ہے جس سے سب کچھ پیدا ہوتا ہے۔ اس سپرٹ ہی کے بصورت تحرک ہونے کا نام روح ہے اور اس میں وہ سب باتیں داخل ہیں جو انفرادی یا شخصی ہستی تسلیم کی جاتی ہیں۔ روح کے مفہوم میں ذہانت، جذبات اور احساسات یہ سب باتیں آجاتی ہیں۔ اگر سپرٹ کو باخبر طرقہ پر ترتیب دی جائے تو انسان اس سے لامحدود قوائے اور امکانات حاصل کر سکتا ہے۔

 

روح ہی ہمارے اندر ہستی انسانی کی تمام باتوں مثلا علم اور اس طاقت کی نگرانی کرتی ہے جس کا اظہار وہ خارجی طور پر طبعی بدن کے ذریعہ سے کرتی ہے۔ جس طرح کسی حرکت کے ارتکاب سے پہلے خیال پیدا ہونا لازم ہے۔ ویسے ہی کوئی ایسی بات بدنی طور پر ظہور میں نہیں آسکتی۔ جس کا خیال یا منصوبہ روح کےاندر نہ باندھا جا چکا ہو۔ ممکن ہے روح سپرٹ کو حکومت کرنے والا اصول تسلیم کرے یا اس کے مادی ظہورات احساسات کے راستہ ہوں اور وہ ہستی کے متعلق اپنے خیال کے لئے علامات پر انحصار رکھے۔ انسان اس کا مختار ہے کہ وہ با خبر طریقہ پر دو میں سے کوئی سارا راستہ پسند کر لے یعنی: 1۔ روحانی یا 2۔ مادی۔ ممکن ہے وہ اپنے فلسفے میں اس بات  کو تسلیم کرے کہ تمام طاقت اور تمام ہستی کا ماخذ سپرٹ ہی ہے۔ یا وہ ہر قسم کی ترقی، بالیدگی اور ارتقاء کو مادہ ہی سے منسوب کرنے لگے۔

Download

Post a Comment

0 Comments