Ashrah-ul-Adwiya, Kulyat-e-Adwiya, Abdul Wadood, Medicine, اشراح الادویہ, عبد الودود, طب,

Ashrah-ul-Adwiya, Kulyat-e-Adwiya, Abdul Wadood, Medicine, اشراح الادویہ, عبد الودود, طب,



علوم وفنون اور انکے مبادیات کو بخوبی سمجھنے کے لئے ان کے بنیادی اصول و ضوابط و اصطلاحات کا علم بالخصوص اصطلاحات کے نہ صرف لغوی معنی بلکہ اصطلاحی مفاہیم کاجاننا لازم ہے۔ کیونکہ علوم و فنون کا بیشتر دارومدار اصطلاحات پر ہی ہوتا ہے۔ طب یونانی سب سے پہلی، باقاعدہ اور منظم طب ہے جس کی ایک طویل اور رنگین داستان ہے۔ اسکی ایجاد یونان میں ہوئی۔ بقراط سے قبل طب، جادو ٹونہ کا مجموعہ تھی لیکن یہ بقراط تھا جس نے اسے ماوراء فطرت نظریات سے نکال کر سائنسی نظریہ عطا کیا اور اس کی بنیاد اخطلاط و مزاج پر رکھی۔ یونان سے نکل کر یہ عرب اور ایران میں پھیلی اور بالآخر ہندستان میں آکر ٹھہر گئی۔ کیات، معالجات اور علم الادویہ اسکی اہم شاخیں ہیں۔

 

علم الادویہ طب یونانی کا ایک بہت اہم اور بنیادی شعبہ رہا ہے اور اس سے متعلق قوانین کے سلسلے میں اطباع نے اپنی بہترین کوششیں صرف کرتے ہوئے نہ صرف رہنما اصول و ضوابط متعین کئے ہیں بلکہ ان پر مبنی بہترین کتابیں بھی تصنیف کی ہیں۔ جو طب کا قیمتی سرمایہ ہیں جن سے آج تک استفادہ کیا جا رہا ہے۔

 

اس تالیف کا ہر گز یہ مقصد نہیں ہے کہ اسے کلیات ادویہ کی سب سے پہلی اور بہت اچھی کتاب سمجھا جائے بلکہ اس کا مدعا کچھ اور ہی ہے۔ دراصل طب یونانی ایک عرصہ تک عربی داں حضرات کے ہاتھوں پرورش پاتی رہی اور فی الحال اسکا بیشتر سرمایہ بھی عربی، فارسی اور اردو میں ہے۔ ایک طویل مدت تک اس فن پر عربی داں حضرات کے غلبہ کی وجہ سے اسکی زیادہ تر کتابوں پر دقیق عفبی و فارسی الفاظ حاوی رہے ہیں جنہیں سمجھنے کے لئے عربی داںطلباء کو چنداں دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔



Download

Post a Comment

0 Comments