Muthi Bhar Mitti, Umera Ahmad, Novel, مٹھی بھر مٹی, عمیرہ احمد, ناول,

 Muthi Bhar Mitti, Umera Ahmad, Novel, مٹھی بھر مٹی, عمیرہ احمد, ناول,



مٹھی بھر مٹی ناول پاکستان کی مشہور لکھاری عمیرہ احمد نے لکھا. جو کہ ایک ایسے بزرگ کی آپ بیتی جو اپنے خاندان  کو موت کے گھاٹ اتار کر  1947 میں اپنا گھر بار چھوڑ کر اور اپنے باپ کے ساتھ تنہا پاکستان پہنچا.

"پاکستان کو تمہاری قبروں اور تابوتوں کی ضرورت نہیں ہے. پاکستان کو تمہاری جوانی اور وہ گرم خون چاہئے جو تمہاری رگوں میں خواب اور آئیڈلزم بن کر دوڑتا ہے۔ اگر پاکستان کو اپنی جوانی نہیں دے سکتے تو اپنا بڑھاپا بھی مت دو۔۔۔ جس ملک میں تم جینا نہیں چاہتے وہاں مرنا کیوں چاہتے ہو۔۔۔ باہر کی مٹی کی ٹھنڈک مرنے کے بعد برداشت نہیں ہو گی تب اپنی مٹی کی گرمی چاہئے؟

ہر شخص کے مقدر میں باوطن ہونا نہیں لکھا ہوتا۔ بعض کے مقدر میں جلاوطنی ہوتی ہے، اپنی خوشی سے اختیار کرنے والی جلاوطنی۔"


یہ بہت قیمتی سرزمین ہے۔۔۔ قربانیوں کے لہو سے سینچی ہوئی۔۔


In Muthi Bhar Mitti (English: Fistful of Dirt), the main character, Jamaal, recounts to himself the events that led to him leaving India and migrating to Pakistan after The Great Indian Partition.

It is available in Main Ne Khuwabon Ka Shajar Dekha Hai as part of a collection of stories. It was first published in Shuaa digest under the title 15 August 2001.

Download

Post a Comment

0 Comments