Haasil, Umera Ahmad, Novel, حاصل, عمیرہ احمد, ناول,

 Haasil, Umera Ahmad, Novel, حاصل, عمیرہ احمد, ناول,



اگلی صبح وہ بہت پرسکون تھا- عجیب بات یہ تھی کہ وہ پر سکون ہی نہیں غیر معمولی طور پر خوش بھی تھا- اس نے اندازہ لگانے کی کوشش کی تھی کہ وہ کتنے عرصے کے بعد ٹینا سے مل رہا تھا- اس نے ذہن میں وہ سب کچھ دہرایا تھا جو اسے ٹینا سے کہنا تھا- اس کے بتائے ہوئے وقت پر وہ پارک میں پہنچ گیا تھا- حدید بہت دیر تک اس کے چہرے سے نظر نہیں ہٹا سکا- وہ اسے لے کر ایک بینچ پر آ کر بیٹھ گئی تھی-میں آج تم سے سب کچھ صاف صاف کہنے آئی ہوں، مجھے زندگی میں کبھی بھی تم سے محبت نہیں رہی- تمہارا میرا تعلق نوجوانی کی بہت سی دلچسپیوں میں سے ایک تھا یا تم یہ کہہ لو کہ تم میرے دوست رہے تھے- مگر تم کبھی بھی میرے واحد دوست نہیں رہے- تم نے جب مجھے پرپوز کیا، اس وقت پہلی بار میں نے سنجیدگی سے تمھارے بارے میں سوچا مگر تب بھی تم سے محبت نہیں ہوئی- میں نے سوچا تم اگر اپنا کیریئر بنا لیتے ہو تو زندگی گزارنے کے لئے ایک اچھے ساتھی ثابت ہو سکتے ہو- تم ایک اچھے خاندان سے تعلق رکھتے تھے- تمھارے پاس اچھی خاصی دولت تھی- ہینڈسم تھے اور ہماری کلاس کے لڑکوں کے برعکس بہت سلجھے ہوئے تھے- تم فلرٹ نہیں تھے- مگر تب تم نے حماقتیں کرنی شروع کر دیں- اپنی ممی کے زخمی ہونے پر تم نے پاکستان شفٹ ہونے کا فیصلہ کر لیا- تم باہر کی بجائے یہاں پڑھنا چاہتے تھے- میں نے سوچا، میں تمہیں سمجھا لوں گی- تم وقتی طور پر ایموشنل ہو رہے ہو، بعد میں ٹھیک ہو جاؤ گے- مگر ایسا نہیں تھا

Download

Post a Comment

0 Comments