Doosra Dozakh, Umera Ahmad, Novel, دوسرا دوزخ, عمیرہ احمد, ناول,

 Doosra Dozakh, Umera Ahmad, Novel, دوسرا دوزخ, عمیرہ احمد, ناول,



آپ کے نام یہ میرا پہلا اور آخری خط ہے۔ بچپن میں ایک بار ایک کہانی پڑھی تھی۔ ۔ ۔ ۔ ایک یتیم بچے کی کہانی، جسے اپنی کوئی ضرورت پوری کرنے کے لئے کچھ رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ اللہ کے نام پر ایک چٹھی لکھتا ہے، وہ چٹھی ڈاکخانے والے کھول لیتے ہیں اور پھر بچے پر ترس کرتے ہوئے کچھ رقم اکٹھی کر کے اور پھر اس بچے پر ترس کھاتے ہوئے بھیج دیتے ہیں۔ تب وہ کہانی پڑھتے ہوئے مجھے ترس سے زیادہ اس بچے پر رشک آیا جس پر دنیا نے ترس کھا لیا۔

مگر میں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ زندگی میں ایک وقت ایسا آئے گا جب مجھے بھی اللہ تعالی کے نام ایک ایسا ہی خط لکھنا پڑے گا۔یہ جانتے ہوئے بھی کہ دنیا اس خط کو پڑھنے کے بعد کبھی مجھ پر ترس نہیں کھائے گی یا شائد کبھی لوگ اس خط کو پڑھ ہی نہ پائیں گے ۔ ۔ ۔ ۔

نہیں کیا یہ کہوں کہ پڑھنا نہیں چاہیں گے۔

نہیں کیا کہوں ۔ ۔ ۔ یہ خط ان تک پہنچ ہی نہ پائے گا۔

کاغذ پر سیاہی سے لکھی ہوئی تحریر پڑھی جا سکتی ہے سو چ کی لہروں پر بھیجی جانے والی تحریر کتنے لوگ پڑھ سکتے ہیں۔

 

Download

Post a Comment

0 Comments