Riwayat-e-Falsafa, Syed Ali Abbas Jalalpuri, Philosphy, روایات فلسفہ, سید علی عباس جلالپوری, فلسفہ,
کسی شخص پر اس سے بڑی اور کوئی مصیبت نازل نہیں
ہو سکتی کہ وہ عقل و خرد کی مخالفت کرنے لگے - مکالمات افلاطون
روایات فلسفہ (Riwayat-e-Falsfa) ایک خاص مقصد کے تحت لکھی گئی ہے اور وہ یہ ہے کہ فلسفے کے مطالب کو عام فہم پیرائے
میں پیش کیا جائے تاکہ ان سے وہ حضرات بھی متمتع ہو سکیں جنہیں فلسفے کے مطالعے کا
موقع نہیں ملا۔ راقم نے اس کام کو سہل جانا تھا لیکن قلم ہاتھ میں لیتے ہی اسے
محسوس ہونے لگا کہ فلسفے کو سلیس زبان میں لکھنا خاصا مشکل ہے۔ اپنی اس مشکل پر
غور کرتے ہوئے راقم کو ایک حکایت یاد آگئی۔ ادھیڑ عمر کے ایک یہودی ربانی نے ایک
نوجوان عورت سے نکاح کیا۔ اس کی پہلی سال خوردہ بیوی بھی موجود تھی۔ جب وہ نوجوان
بیوی کے پاس جاتا تو وہ اس کی داڑھی کے سفید بال نوچنا شروع کر دیتی تاکہ وہ جوان
دکھائی دے اور وہ جب پہلی بیوی کے پاس بیٹھتا تو وہ اس کی داڑھی کے سیاہ بال نوچنا
شروع کرتی تاکہ وہ بڈھا دکھائی دے۔ راقم کو بھی کچھ اسی قسم کا اندیشہ لاحق ہے جو
قارئین روایات فلسفہ (Riwayat-e-Falsafa) کو آسان کتاب سمجھ کر پڑھیں گے ممکن ہے انہیںیہ شکایت ہو کہ بعض مقامات بدستور
مشکل ہیں اور فلاسفہ کہیں گے کہ راقم نے فلسفے کو عامیانہ بنا دیا ہے کہ ان حضرات
کے خیال میں وہ فلسفہ ہی کیا جو سلیس زبان میں لکھا جائے اور ان کے علاوہ کسی اور
کی سمجھ میں بھی آسکے۔ ہیگل نے کہا تھا "میرا فلسفہ میرا صرف ایک ہی شاگرد
روزن کرانز سمجھا ہے اور وہ بھی غلط سمجھا ہے" ۔
نام کتاب، Book Name |
Riwayat-e-Falsafa روایات تمدن قدیم |
مصنف، Author |
|
Edition, ایڈیشن |
Second, دوئم |
صفحات، Pages |
214 |
حجم،
Size |
10.20 MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
Hamid Jafar, حامد جعفر |
مطبع، Printers |
Manzoor Printing Press, Lahore منظور پرنتنگ پریس لاہور |
|
|
Post a Comment
0 Comments