Mujarbat Hikma-e-Hindo Pak, Hakeem Muhammad Ismail Amratsari, Health, Medicine, مجربات حکمائے ہندو پاک, حکیم محمد اسماعیل امرتسری, صحت,طب,

 Mujarbat Hikma-e-Hindo Pak, Hakeem Muhammad Ismail Amratsari, Health, Medicine, مجربات حکمائے ہندو پاک, حکیم محمد اسماعیل امرتسری, صحت,طب, 



پھول کچھ میں نے چنے ہیں قدر دانوں کے لئے۔

 ممکن ہے بعض احباب میرے اس بیان کو کسر نفسی تصور کریں۔ مگر یہ ایک حقیقت ہے اور مجھے اس امر کے اعتراف میں مسرت حاصل ہوتی ہے جب میں کہتا ہوں کہ میں نے جو کچھ سیکھا اور جو کچھ پایا وہ طبی رسائل اور کتب کے بکثرت مطالعہ ہی سے حاصل ہوا اور جس قدر دائمی شہرت میں نے حاصل کی اور اطباء میں ایک خاص مقام پایا وہ بھی طبی رسائل ہی کا مرہون منت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میرے پاس چالیس پچاس سال پیشتر کی طبی رسائل کی فائلیں محفوظ ہیں۔ میں نے مطالعہ میں اکثر دیکھا ہے کہ پرانے رسائل میں جن اطباء نے حصہ لیا ہے وہ عموما سیدھے سادھے طبیب تھے اور صحیح نسخہ بیان کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے۔ وہ خدمت فن کو اپنا ایمان اور دھرم سمجھتے تھے۔ اگرچہ ان اطباء کی اکثریت اس وقت دنیا سے رخصت ہوچکی ہے مگر ان رسائل کی وجہ سے ان کا نام اس وقت بھی زندہ ہے اور ان کے صدقہ جاریہ کا کام دیتا ہے۔  مجربات حکماء پاک وہند کی اس کتاب میں صرف دو رسائل حامی الصحت لاہور اور آبحیات ٹوہانہ کا ہی انتخاب پیش کیا ہے۔

حامی الصھت 1922ء میں جاری ہوا اور 1937ء میں بند ہوگیا۔ اسی زمانہ میں آبحیات بھی شائع ہوتا تھا اور وہ صرف چار پانچ سال ہی میں کافی نام پیدا کر کے اس کے ایڈیٹر کی اچانک موت کی وجہ سے بند ہو گیا۔ اس زمانہ میں حامی الصحت، آبحیات اور لقمان سے میرا خاص تعلق رہا اور میں اکثر ان میں طبی، صنعتی، روحانی اور سیاسی مضامین لکھا کرتا تھا۔ یہ رسائل ابھی میرے پاس محفوظ ہیں گویا یوں سمجھ لیجئے کہ آج سے تیس چالیس سال پیشتر کی یہ ایسی بیاضیں ہیں جن میں ہر مذھب و ملت کے بے شمار اطباء نے اپنے اپنے مجربات پیش کئے ہیں اور جن کا انتخاب اس وقت پیش کیا جارہا ہے۔ انشاء اللہ میری یہ تصنیف ان اطباء کو زندہ جاوید بنا دے گی اور رہتی دنیا تک ان کو اچھے ناموں سے یاد کیا جائے گا۔

 



Post a Comment

0 Comments