Asar-ul-Askhia Fi Tarjuma Israr-ul-Kimiya, Muhammad Sharif Raza, Medicine, آثار الاسخیاء فی ترجمہ اسرارالکیمیا, محمد شریف رضا, طب, اورنگزیب عالمگیر, Aurangzeb Alamgir,

Asar-ul-Askhia Fi Tarjuma Israr-ul-Kimiya, Muhammad Sharif Raza, Medicine, آثار الاسخیاء فی ترجمہ اسرارالکیمیا, محمد شریف رضا, طب, اورنگزیب عالمگیر, Aurangzeb Alamgir,



اسرار الکیمیاء فارسی کا ترجمہ حکیم حافظ محمد شریف صاحب رضا نے کیا۔ اور حکیم عبد الرحیم صاحب مرحوم اڈیٹر لقمان نے ستمبر 1945ء میں شائع کیا اور جسے مرحوم کے صاحبزادے حکیم محمد داؤد صاحب کے مشورہ سے مکتبہ کلید کیمیا کی طرف سے بعینیہ شاع کیا جارہا ہے۔ افادیت کے لحاظ سے یہ کتاب فن اکسیر میں نہایت کارآمد ہے کیونکہ اس میں ضروری اصطالاحات کے علاوہ اوزان مستعملہ تمام اجساد ارواح اور انفاس کے مختلف نام، انہیں صاف کرنے کے طریقے اور ان کے اثرات، کشتہ جات کی ساخت اور زندہ کرنا وغیرہ کے تذکرہ کے بعد اعمال شمس و قمر کے کئی طریقے بیان کیئے گئے ہیں۔ مگر اس کتاب کا تعلق جس تاجدار ہندوستان غازی اورنگ زیب عالمگیر سے ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کا اگرجہ کوئی تاریخی ثبوت موجود نہیں مگر حالات کے مطابق وہ ایک درویش صفت حکمران تھا۔ جو اتنی بڑی سلطنت کا حکمران ہونے کے باوجود ٹوپیاں سی کر اور قرآن شریف لکھ کر گذارہ کرتا تھا۔ پھر امور سلطنت کا بوجھ بھی سر پر موجود تھا انہیں اتنی فرصت کہاں کہ وہ ساڑ پھونک بھی کرتے رہیں۔ اور بیاض بھی لکھتے رہیں۔ میرے نزدیک غازی اورنگ زیب مرحوم سے اس بیاض کا دور کا تعلق بھی نہیں ہے۔ اس اظہار حقیقت کے بعد اسرار کیمیا کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں۔

حکیم محمد اسماعیل امرتسری

 اعتذار

فن کیمیا کی بہت سی کتابیں دیکھیں، کافی عرصہ ان کی چھان بین میں گذرا مگر کوئی کتاب موثر اور صداقت آمیز نہ ملی، اتفاقا بندہ کو غربی علاقہ ڈیرہ غازیخان میں کوہ سلیمان پر جانا پڑا وہاں ایک فقیر نامی سائیں سے ملاقات ہوئی ان کی خدمت میں رہ کر مہارت علم حاصل کر کے ان کے ساتھ پھرتا پھراتا دہلی جا پہنچا وہاں سے شہنشاہ معظم اورنگزیب کا تالیف شدہ فارسی زبان میں علم کیمیا کا رسالہ نہایت ہی دقت و کاوشش سے گرانقدر قیمت پر دستیاب ہوا۔ بار بار مطالعہ کرنے کے بعد دل میں مصمم ارادہ کرلیا کہ ماہرین فن کی خدمت میں ضرور پیش کرونگا۔ چنانچہ ترجمہ کر کے پیر حکیم عبد الرحیم صاحب جلیل کی معرفت۔۔۔


Download

Post a Comment

0 Comments