Rooh-e-Asr, Syed Ali Abbas Jalapuri, روح عصر, سید علی عباس جلالپوری,
Rooh-e-Asr, Syed Ali Abbas Jalapuri, روح عصر, سید علی عباس جلالپوری,
مصیبت یہ نہیں ہے کہ تم فطرت انسانی
کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ مصیبت یہ ہے کہ فطرت انسانی تمہیں تبدیل کرنے سے قاصر
ہے۔ بیروزد نہم
جنہوں نے فلسفے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک ناقد نے کہا ہے کہ جرمن فسفی
ستاروں پر نظریں گاڑ کر جارہے ہوں تو انہیں اس بات کا خیال ہی نہیں رہتا کہ ان کے
پاؤں زمین پر ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ کیچڑ کی نالی میں منہ کے بل گر پڑتے ہیں۔
یہ طنز شائبہ صداقت سے خالی نہیں لیکن ناقد نے اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا ہے کہ
ستاروں پر نظریں گاڑ کر چلنے والے ایک لحاظ سے ان لوگوں پر فوقیت رکھتے ہیں جو کیچڑ
کی نالی میں گر پڑنے کے خوف سے ہمیشہ سرجھکا کر راستہ چلتے ہیں۔ مؤخر الذکر لغزش
پا سے تو یقینا محفوظ رہتے ہیں لیکن ستاروں کے لازوال حسن اور فلک کی نیلگوں پنہائیوں
سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے۔ چنانچہ جرمنوں کی یہ کمزوری بعض حالات میں ان کی سب سے
بڑی خوبی بن جاتی ہے۔ یونانی فلسفہ کی طرح مشاہیر جرمن فلاسفہ نے بھی ہمیشہ کلیات
کی روشنی میں جزئیات کا مطالعہ کیا ہے۔ ان کے فلسفہ تاریخ میں روح عصر (Rooh-e-Asr) Ziet Giest کا تصور اس
انداز نظر کی ایک روشن مثال ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم کسی تاریخی دور کے سیاسی،
عمرانی، اقتصادی، علمی اور فنی عوامل و مؤثرات کا ذکر ایک واضح اور جلی رجحان یا
اجتماعی رخ کی روشنی میں کریں گے تو ہم کہیں گے کہ یہ رجحان یا رخ اس تاریخی دور کی
روح ہے۔ روح عصر (Rooh-e-Asr) کی کسی مخصوص
ترجمانی پر سب مفکرین کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ دور حاضر کی مثال لے لیجئے۔
نام کتاب، Book Name |
Rooh-e-Asr روح عصر |
مصنف، Author |
|
Edition, ایڈیشن |
3rd
1989, تیسرا ایڈیشن |
صفحات، Pages |
214 |
حجم،
Size |
28.70 MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
Rohtas Books روہتاس بکس |
مطبع، Printers |
Zahid Basheer Printers, زاھد بشیر پرنٹرز |
|
|
Post a Comment
0 Comments